Waseem khan

Add To collaction

13-May-2022 لیکھنی کی کہانی -غزل

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ 
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ 

کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھ 
تو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ 

پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تو 
رسم و رہ دنیا ہی نبھانے کے لیے آ 

کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم 
تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ 

اک عمر سے ہوں لذت گریہ سے بھی محروم 
اے راحت جاں مجھ کو رلانے کے لیے آ 

اب تک دل خوش فہم کو تجھ سے ہیں امیدیں 
یہ آخری شمعیں بھی بجھانے کے لیے آ
 
احمد فراز

   1
0 Comments